Irshadad e Nabi

حق خواجہ                                                                                             سچ خواجہ

بفیضان نظر غرث زماں حضرت خواجہ محمد اقبال حق ولی سرکار یہ کتاب تکمیل پائی
نعت شریف

ہم تو گناہ گار ہیں گناہ کریں گے
ہم پے بھی کرم نبیوں کے سردار کریں گے
مایوس نہ ہو یہ میرے لجپال کا در ہے
معاف خطائیں میرے سرکار کریں گریں گے
سنا ہے محشر میں بژی گرمی ہوگی
وہاں اپنی کملی کی چھاؤں سرکار کریں گے
موت جو آۓ گی آۓ لیکن
قبر میں ہم انکا دیدار کریں گے
قبر میں ہم نعت سرکار پڑھیں گے
جتنا بھی ہو جاۓ گناہگار امتی
کرم اس پے آقاء ہربار کریں گے
مل جاۓ گی منزل مجھے عشق نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی
میری مدد وہاں خواجہ سرکار کریں گے
آۓہیں تیرے در پر مولا کرم کر دے
یہ امید ہےکہ آپ کرم بے شمار کریں گے
انکی توصیف کا کیا کہنا ہے لوگوں
اللہ ہے ثنا خواں یہ اظہار کریں گے
گناہوں کےسوا کچھ بھی نہیں ہے یارو
بہاکے آنسوء ندامت کا اظہار کریں گے
سب گۓ انکے در پر حیدر تو بھی جاۓ گا
یہ کرم ضرور میری سرکار کریں گے