حضور اقدس صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرماای5
Sat, 03/10/2012 - 01:08 — seerateauliya
-
حضور سید عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں! مسلمان کے مسلمان پر پانچ حق ہیں۔
١۔۔۔۔۔ سلام کا جواب ٢۔۔۔۔۔ مریض کے پوچھنے کو جانا ٣۔۔۔۔۔ جنازے کے ساتھ جانا
۴۔۔۔۔۔ دعوت قبول کرنا ۵۔۔۔۔۔ چھینکنے والے کا جواب دینا
اور دوسری حدیث مبارک میں دو اور باتوں کا ذکرہے۔
۶۔۔۔۔۔ قسم کھانے والے کی قسم پوری کرنا ۷۔۔۔۔۔ مظلوم کی مدد کرنا۔
-
فرمایا! جمعہ سات دنوں کا سردار اور اللہ کے نزدیک سب سے بڑا ہے اور وہ اللہ کے نزدیک عید ا لضخ و عید الفطر سے بڑا ہے۔ اس میں پانچ فضیلتیں ہیں اللہ تعالیٰ اسی میں آدم علیہ السلام کو پیدا کیا- اوراسی پر ذمین پر انہیں اتارا۔ اور اسی میں انہیں وفات دی۔ اور اس میں ایک ساعت ایسی ہے کہ بندہ اس وقت جس چیز کا سوال کرے وہ اسے دے گا جب تک حرام کا سوال نہ کرے۔ اور اسی دن قیامت قائم ہوگی کوئی فرشتہ مقرب و آسمان و زمین اور پہار اور دریا ایسا نہیں کہ جمعہ کے دن ڈرنا نہ ہو۔
-
ساعت کے بارے میں فرمایا! امام کے خطبہ کے لئے بیٹھنے سے ختم نماز تک، دوسری یہ کہ وہ جمعہ کی پچھلی ساعت ہے۔
-
فرمایا! قصداً نماز ترک نہ کرو کہ جو قصداً نماز ترک کر دیتا ہے اللہ رسول اس سے بری الزمہ ہیں۔
-
جس میں نماز نہیں اس میں کوئی خیر نہیں۔
-
فرمایا! جو اچھی طرح وضو کرے بغرض ثواب اپنے مسلمان بھائی کی عیادت کو جائے جہنم سے ساٹھ برس کی راہ دور کر دیا گیا۔
-
حضور سید عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں جو شخص مریض کی عیادت کو جاتا ہے آسمان سے منادی ندا کرتا ہے تو اچھا ہے اور تیرا چلنا اچھا اور جنت کی ایک منزل کو تو نے ٹھکا نا بنا دیا۔
-
فرمایا! جب تو مریض کے پاس جائے تو اس سے کہے کہ تیرے لئے دعا کرے کہ اس کی دعا دعائے ملائکہ کی مانند ہے۔
-
فرمایا! افضل عیادت یہ ہے کہ جلد اٹھ آئے۔
-
حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی یہ عادت تھی کہ جب کبھی مریض کی عیادت کے لئے تشریف لے جاتے۔ تو یہ مرماتے "لاء بَاسَ طَھُورٌ" ان شاء اللہ تعالیٰ- یعنی کوئی حرج کی بات نہیں۔ ان شاء اللہ تعالیٰ یہ مرض گناہوں سے پاک کرنے والا ہے۔
-
فرمایا! اللہ عزوجل فرماتا ہے جب میں اپنے مومن بندہ کو بلا میں ڈالوں، اور وہ اس ابتلا پر میری حمد کرے تو وہ اپنے خواب گاہ سے گناہوں سے ایسا پاک ہو کر اٹھے جیسے اس دن کہ اپنی ماں سے پیدا ہوا اور رب تباک و تعالیٰ فرماتا ہے۔ میں نے اپنے بندہ کو معید اور مبتلا کیا اس کے لئے عمل ویسا جاری رکھو جیسا محنت میں تھا۔