حضور اقدس صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرماای4

  1. فرمایا! جو شخص اپنے گھر میں طہارت و غسل کر کے فرض ادا کرنے کے لئے مسجد کو جاتا ہے تو ایک قدم پر ایک گناہ محو ہوتا ہے دوسرے پر ایک درجہ بلند ہوتا ہے۔ 
  2. فرمایا! جس کی نماز فوت ہوگی گویا اس کے اہل و مال جاتے رہے۔
  3. فرمایا! جس نے قصداً (جان بوجھ کر) نماز چھوڑی جہنم کے دروازے پر اس کا نام لکھ دیا جاتا ہے۔
  4. فرمایا! قصداً نماز ترک نہ کرو کہ جو قصداً نماز ترک کر دیتا ہے اللہ رسول اس سے بری الزمہ ہیں۔
  5. جس میں نماز نہیں اس میں کوئی خیر نہیں۔
  6. فرمایا! جو اچھی طرح وضو کرے بغرض ثواب اپنے مسلمان بھائی کی عیادت کو جائے جہنم سے ساٹھ برس کی راہ دور کر دیا گیا۔
  7. حضور سید عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں جو شخص مریض کی عیادت کو جاتا ہے آسمان سے منادی ندا کرتا ہے تو اچھا ہے اور تیرا چلنا اچھا اور جنت کی ایک منزل کو تو نے ٹھکا نا بنا دیا۔
  8. فرمایا! جب تو مریض کے پاس جائے تو اس سے کہے کہ تیرے لئے دعا کرے کہ اس کی دعا دعائے ملائکہ کی مانند ہے۔
  9. فرمایا! افضل عیادت یہ ہے کہ جلد اٹھ آئے۔
  10. حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی یہ عادت تھی کہ جب کبھی مریض کی عیادت کے لئے تشریف لے جاتے۔ تو یہ مرماتے "لاء بَاسَ طَھُورٌ" ان شاء اللہ تعالیٰ- یعنی کوئی حرج کی بات نہیں۔ ان شاء اللہ تعالیٰ یہ مرض گناہوں سے پاک کرنے والا ہے۔
  11. فرمایا! اللہ عزوجل فرماتا ہے جب میں اپنے مومن بندہ کو بلا میں ڈالوں، اور وہ اس ابتلا پر میری حمد کرے تو وہ اپنے خواب گاہ سے گناہوں سے ایسا پاک ہو کر اٹھے جیسے اس دن کہ اپنی ماں سے پیدا ہوا اور رب تباک و تعالیٰ فرماتا ہے۔ میں نے اپنے بندہ کو معید اور مبتلا کیا اس کے لئے عمل ویسا جاری رکھو جیسا محنت میں تھا۔