حضور اقدس صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا2

  1. حلال حرام دونوں کے درمیان چیزیں ہیں جن کو بہت سے لوگ نہیں جانتے۔ جس شخص نے شبہات سے پرہیز کیا۔ اس نے اپنا دین اور اپنی ابرو بچالی، اور جو شخص شبہات میں پڑگیا وہ حرام اس چرواہے کی طرح جو اپنے جانور چراگاہ کے ارد گرد چراتا ہے۔ نزدیک ہے کہ وہ چراگاہ کے اندر جائے۔ آگاہ ہو کہ ایک بادشاہ کی ایک چراگاہ ہے۔ اور آگاہ رہو کہ اللہ تعالیٰ کی چراگاہ اس کے محارم ہیں۔ آگاہ رہو کہ جسم میں ایک گوشت کا ٹکڑا ہے۔ جب وہ درست ہو جاتا ہے تو تمام جسم درست ہو جاتا ہے اور جب وہ بگڑ جاتا ہے تو تمام جسم بگڑ جاتا ہے۔ آگاہ رہو کہ وہ گوشت کا ٹکڑا دل ہے۔ (بخاری و مسلم شریف) 
  2. ڈرو بندہ مومن کی فراست سے کیونکہ وہ اللہ کے دیئے ہوئے نور سے دیکھتا ہے- (ترمذی شریف)
  3. اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو فرماتا ہے کہ جو شخص میرے حکم پر راضی نہیں اور میری بلا پر صابر نہیں اور میری نعمتوں پر شاکر نہیں اور میرے عطیہ پر قانع نہیں تو وہ شخص میرے سوا کسی اور کو رب بنا لے۔
  4. بہتر وہ شخص ہے جو لوگوں کو نفع پہنچائے۔
  5. اپنے مسلمان بھائی کی فی اللہ (اللہ کی خاطر) عیادت کرنا بھی عبادت ہے اس کو پانی پلانا بھی عبادت ہے۔ بھوکے کو کھانا کھلانا بھی عبادت ہے۔
  6. ارشاد پاک فرمایا! کہ زیادہ ہنسنا دل کو مردہ کر دیتا ہے۔
  7. فرمایا! وہ مومن نہیں۔۔۔۔۔۔وہ مومن نہیں۔۔۔۔۔۔۔وہ مومن نہیں جس کا ہمسایہ بھوکا ہو۔
  8. فرمایا! وہ مومن نہیں جس کا آنے والا دن جانے والے دن سے بہتر نہ ہو۔
  9. انسان جب مر جاتا ہے تو اس سے اس کے عمل کا فائدہ منقتطع ہو جاتا ہے مگر تین چیزوں کا فائدہ منقتطع نہیں ہوتا۔
    ١۔۔۔۔۔ صدقہ جاریہ                                ٢۔۔۔۔۔ علم جس سے فائدہ اٹھایا جائے
    ٣۔۔۔۔۔ اور نیک اولاد جو اس کے لئے دعا کرے (مسلم)
  10. حضور سید عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا! اللہ کے نزدیک بندہ کی یہ حالت سب سے زیادہ پسند ہے کہ اسے سجدہ کرتے دیکھے کہ اپنا منہ خاک پر رگڑ رہا ہے۔